قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

”میری بات کی تکذیب نہ کرنا? میں نے اسے بتایا ہے کہ تم میری بہن ہو? حقیقت یہ ہے کہ زمین پر ہم دونوں کے سوا کوئی مومن موجود نہیں?“
جب سارہ علیھا السلام بادشاہ کے پاس پہنچیں، تو وہ آپ کی طرف بڑھا? آپ نے وضو کرکے نماز پڑھی اور (دعا کرتے ہوئے) کہا: ”یااللہ! تجھے معلوم ہے کہ میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان لائی ہوں اور اپنے جسم کو اپنے خاوند کے سوا ہر ایک سے محفوظ رکھا ہے? اب اس کافر کو مجھ پر مسلط نہ فرمانا?“ بادشاہ کی سانس بند ہوگئی حتی? کہ وہ پاؤں مارنے لگا?
حضرت ابو ہریرہ? فرماتے ہیں: حضرت سارہ علیھاالسلام نے فرمایا: ”یااللہ! اگر یہ مرگیا تو لوگ کہیں گے، اس نے اسے قتل کردیا ہے?“ تب وہ (اس عذاب سے) چھوٹ گیا? (اس کے بعد) وہ دوبارہ آپ کی طرف بڑھا? آپ نے پھر وضو کرکے نماز پڑھی اور کہا: ”یااللہ! تجھے معلوم ہے کہ میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان لائی ہوں اور اپنے جسم کو اپنے خاوند کے سوا ہر ایک سے محفوظ رکھا ہے? اس کافر کو مجھ پر مسلط نہ فرمانا?“ بادشاہ کی سانس بند ہوگئی حتی? کہ وہ ہاتھ پاؤں مارنے لگا? سارہ علیھاالسلام نے فرمایا: ”یااللہ! اگر یہ مرگیا تو لوگ کہیں گے کہ اس نے اسے قتل کردیا ہے?“ تب وہ چھوٹ گیا? تیسری یا چوتھی بار اس نے دربان سے کہا: تم نے میرے پاس کوئی شیطان (جن) بھیج دیا ہے? اسے واپس ابراہیم کے پاس پہنچا دو اور اسے ہاجرہ علیھاالسلام دے دو!
سارہ علیھاالسلام واپس آگئیں اور حضرت ابراہیم علیہ السلام سے فرمایا:”اللہ نے کافروں کی تدبیر کو ناکام بنا دیا اور خدمت کے لیے ایک لڑکی دے دی?“ مسند ا?حمد: 404/2
حدیث میں جو فرمایا گیا ہے: ”وہ میری بہن ہے?“ اس سے مراد دین کے لحاظ سے بہن ہے اور ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا: ”روئے زمین پر میرے اور تیرے سوا کوئی مومن موجود نہیں?“ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی مومن میاں بیوی موجود نہیں? اس عبارت کا یہی مطلب لینا ضروری ہے کیونکہ لوط علیہ السلام بھی ان کے ساتھ تھے اور وہ نبی تھے?
اسی طرح حدیث میں ہے کہ جب وہ واپس آئیں تو ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا: ?مَھ±یَم? ”یعنی کیا بنا؟“ انہوں نے فرمایا: ”اللہ نے کافروں کی تدبیر کو ناکام بنا دیا‘ اور خدمت کے لیے باندی دی ہے?“ ایک روایت میں ہے: ”بدکار کی تدبیر کو ناکام بنادیا?“ اس سے مراد بادشاہ ہے?
جب سارہ علیھا السلام کو بادشاہ کے پاس لے جایا گیا، حضرت ابراہیم علیہ السلام اسی وقت اُٹھ کر نماز پڑھنے لگے اور اللہ سے دعائیں کرنے لگے کہ وہ آپ کی اہلیہ کو محفوظ رکھے اور جس شخص نے آپ کی اہلیہ کے بارے میں بری نیت کی ہے، اس کے شر سے بچا لے? یہی کام حضرت سارہ علیھاالسلام نے کیا? جب اللہ کے دشمن نے ان کی طرف ہاتھ بڑھانا چاہا تو انہوں نے فوراً اُٹھ کر وضو کیا اور نماز پڑھ کر مذکورہ بالا دعا مانگی? اسی لیے اللہ تعالی? نے فرمایا ہے:
”صبر اور نماز کے ذریعے سے اللہ کی مدد حاصل کرو?“ (البقرة:45/2)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.