قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

قرآن وحدیث کی روشنی میں حضرت ابراہیم علیہ السلام
کا مقام و مرتبہ

ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور جب پروردگار نے چند باتوں میں ابراہیم کی آزمائش کی تو وہ اُن میں پورے اُترے? اللہ
نے کہا کہ میں تم کو لوگوں کا پیشوا بناؤں گا? انہوں نے کہا کہ (پروردگار) میری اولاد میں سے بھی
(پیشوا بنانا) اللہ تعالی? نے فرمایا کہ ہمارا وعدہ ظالموں کے لیے نہیں ہوا کرتا?“ (البقرة: 124/2)
جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے احکام کی تعمیل کرتے ہوئے بڑے بڑے کام انجام دیے تو اللہ نے آپ کو بنی نوع انسان کا پیشوا بنا دیا تاکہ وہ آپ کے نقش قدم پر چلیں اور آپ کی سیرت طیبہ سے رہنمائی حاصل کریں? آپ نے اللہ تعالی? سے درخواست کی کہ قیادت کا یہ منصب ان کی آل میں باقی رہے? آپ کی درخواست قبول ہوگئی اور امامت آپ کو دینے کے ساتھ یہ واضح کردیا گیا کہ آپ کی نسل کے ظالم لوگ اس وعدے سے مستثنی? ہیں? بلکہ یہ منصب صرف ان افراد کو حاصل ہوگا جو عالم باعمل ہوں گے? جیسے ارشاد ہے:
”اور ہم نے ان کو اسحاق اور یعقوب بخشے او ان کی اولاد میں پیغمبری اور کتاب (مقرر) کردی اور
ان کو دنیا میں بھی ان کا صلہ دیا اور وہ آخرت میں بھی نیک لوگوں میں ہوں گے?“
(العنکبوت: 27/29)
مزید فرمایا:
”اور ہم نے ان کو اسحاق اور یعقوب بخشے (اور) سب کو ہدایت دی اور پہلے نوح کو بھی ہدایت دی
تھی اور اُن کی اولاد میں سے دواد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موس?ی اور ہارون کو بھی‘ اور ہم
نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں? اور زکریا اور یحیی? اور عیس?ی اور الیاس کو بھی‘ یہ سب نیکوکار
تھے? اور اسماعیل اور الیسع اوریونس اور لوط کو بھی? اور اُن سب کو جہان کے لوگوں پر فضیلت بخشی
تھی? اور اُن کے باپ دادا اور اولاد اور بھائیوں میں سے بعض کو بھی? اور اُن کو برگزیدہ بھی کیا تھا
اور سیدھا راستہ بھی دکھایا تھا?“ (الا?نعام: 87-84/6)
?وَمِن± ذُرِّیَّتِہ ? ”آپ کی اولاد“ سے مراد ابراہیم علیہ السلام کی آل ہے? لوط علیہ السلام اگرچہ آپ کے بھتیجے ہیں، لیکن انہیں تغلیباً آپ کی اولاد میں شامل کرلیا گیا ہے? آیت مبارکہ میں لوط علیہ السلام کا ذکر ہونے کی وجہ سے بعض علمائے کرام یہ بیان کرتے ہیں کہ ?مِن± ذُرِّیَّتِہ ? ”آپ کی اولاد“ سے مراد نوح علیہ السلام کی اولاد ہے? تاکہ اکثر علماءنے پہلا قول اختیار کیا ہے?
اللہ تعالی? نے مزید فرمایا:
”اور ہم نے نوح اور ابراہیم کو (پیغمبر بنا کر) بھیجا اور اُن کی اولاد میں پیغمبری اور کتاب (کے
سلسلے) کو (وقتاً فوقتاً جاری) رکھا?“ (الحدید: 26/57)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.