قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

اہل کتاب کہتے ہیں کہ مسجد اقص?ی کی بنیاد حضرت یعقوب علیہ السلام نے رکھی تھی? اس سے بھی مذکورہ بالا بیان کی تائید ہوتی ہے? اس کا مطلب یہ ہے کہ حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہماالسلام کے مسجد حرام کی تعمیر سے چالیس سال بعد حضرت یعقوب علیہ السلام نے مسجد اقص?ی تعمیر فرمائی? ان دونوں کی تعمیر سے پہلے اسحاق علیہ السلام پیدا ہوچکے تھے? کیونکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا اللہ تعالی? نے ان الفاظ میں ذکر فرمائی ہے:
”اور جب ابراہیم نے دعا کی کہ میرے پروردگار! اِس شہر کو (لوگوں کے لیے) امن کی جگہ بنادے
اور مجھے اور میری اولاد کو اس بات سے بچائے رکھ کہ بتوں کی پرستش کرنے لگیں? اے پروردگار!
انہوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کیا ہے? سو جس شخص نے میرا کہا مانا وہ میرا ہے اور جس نے
میری نافرمانی کی تو تو بخشنے والا مہربان ہے? اے پروردگار! میں نے اپنی کچھ اولاد میدان (مکہ)
میں تیرے حرمت والے گھر کے پاس لابسائی ہے جہاں کھیتی بھی نہیں ہے? اے پروردگار! تاکہ یہ
نماز پڑھیں‘ سولوگوں کے دلوں کو ایسا کردے کہ اُن کی طرف جھکے رہیں اور ان کو پھلوں سے روزی
دے تاکہ (تیرا) شکر کریں? اے پروردگار! جو بات ہم چھپاتے اور ظاہر کرتے ہیں تو سب جانتا
ہے? اور زمین و آسمان میں اللہ سے کوئی چیز مخفی نہیں? اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے بڑی عمر میں
اسماعیل اور اسحاق عطا کیے? بے شک میرا پروردگار دُعا سننے والا ہے? اے پروردگار! مجھ کو (ایسی
توفیق عنایت) کر کہ نماز پڑھتا رہوں اور میری اولاد کو بھی (یہ توفیق بخش دے?) اے پروردگار!
میری دعا قبول فرما? اے پروردگار! حساب (کتاب) کے دن مجھ کو اور میرے ماں باپ کو اور
مومنوں کو معاف کردینا?“ (ابراھیم: 41-35/14)

بیت اللہ کی تعمیر اور اہل مکہ کے لیے دعائے ابراہیم علیہ السلام

اللہ تعالی? نے دعوت توحید قبول کرنے والے والوں کے لیے کعبةاللہ تعمیر کرنے کا حکم دیا تاکہ فرزندان توحید اس گھر کا طواف کریں اور یہاں آکر نمازیں ادا کریں‘ ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور (ایک وقت تھا) جب ہم نے ابراہیم کے لیے خانہ کعبہ کی جگہ مقرر کردی (اور فرمایا) کہ
میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور طواف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں (اور) سجدہ
کرنے والوں کے لیے میرے گھر کو صاف رکھا کرو اور لوگوں میں حج کے لیے اعلان کردو کہ تمہاری
طرف پیدل اور دُبلے دُبلے اونٹوں پر جو دور (دراز) رستوں سے چلے آتے ہوں (سوار ہوکر)
چلے آئیں?“ (الحج: 27,26/22) اور سورہ? آل عمران میں فرمایا:
”پہلا گھر جو لوگوں (کے عبادت کرنے) کے لیے مقرر کیا گیا تھا‘ وہی ہے جو مکے میں ہے?
بابرکت اور جہان کے لیے موجب ہدایت? اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں (جن میں سے) ایک
ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے جو شخص اس (مبارک) گھر میں داخل ہو اُس نے امن پالیا
اور لوگوں پر اللہ کا حق (فرض) ہے کہ جو اس گھر تک جانے کا مقدور رکھے وہ اس کا حج کرے اور جو
اس حکم کی تعمیل نہ کرے گا تو اللہ بھی اہل عالم سے بے نیاز ہے?“ (آل عمران: 97,96/3)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.