قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

دے گا? وہ کسی پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرے گا کیونکہ بندوں کے تمام اعمال اس کے پاس کتاب میں لکھے ہوئے موجود ہیں? میرا رب ان میں سے کوئی چیز نہیں بھولتا، نہ غلطی کرتا ہے?
اس کے بعد آپ نے اللہ کی عظمت بیان فرمائی کہ وہ تمام اشیا پیدا کرنے پر قادر ہے? اس نے زمین کو بچھونا اور آسمان کو محفوظ چھت بنایا ہے? انسانوں، مویشیوں اور دوسرے جانوروں کے رزق کے لیے بادلوں اور بارشوں کو مسخر کر رکھا ہے? وہ فرماتا ہے: ”تم خود بھی کھاؤ اور اپنے چوپایوں کو بھی چراؤ? اس میں عقل مندوں کے لیے یقینا نشانیاں موجود ہیں?“ جو عقل سلیم اورفطرت سلیم کے مالک ہیں، وہ سمجھ لیتے ہیں کہ اللہ ہی رازق ہے? جیسے ارشاد ہے:
”اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا‘ یہی تمہارا
بچاؤ ہے، جس نے تمہارے لیے زمین کو فرش اور آسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے پانی اتار کر اس
سے پھل پیدا کرکے تمہیں روزی دی? (خبردار!) جاننے کے باوجود اللہ کے شریک مقرر نہ کرو?“
(البقرة: 22'21/2)
جب یہ ذکر ہوا کہ بارش سے زمین زندہ ہوجاتی ہے اور اس کی نباتات اُگ کر لہلہانے لگتی ہے، تب اس سے آخرت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا: ”اسی (زمین) سے ہم نے تمہیں پیدا کیا، اسی میں لوٹائیں گے اور اسی میں سے دوبارہ تم سب کو نکال کھڑا کریں گے?“ جیسے دوسرے مقام پر فرمایا: ”تم کو اللہ نے جس طرح شروع میں پیدا کیا تھا، اسی طرح تم دوبارہ پیدا ہوگے?“ (الا?عراف: 29/7) اور فرمایا: ”وہی ہے جو پہلی بار مخلوق کو پیدا کرتا ہے‘ پھر دوبارہ پیدا کرے گا اور یہ تو اس پر بہت ہی آسان ہے? اور آسمانوں اور زمین میں اس کی شان بہت بلند ہے اور وہ غالب، حکمت والا ہے?“ (الروم: 27/30)

فرعون کا جادو گروں کے ذریعے مقابلے کا چیلنج

ارشاد باری تعالی? ہے:
”ہم نے اسے اپنی سب نشانیاں دکھا دیں‘ پھر بھی اس نے جھٹلایا اور انکار کردیا? کہنے لگا: اے موسی?!
کیا تو اسی لیے آیا ہے کہ ہمیں اپنے جادو کے زور سے ہمارے ملک سے باہر نکال دے? (اچھا)
ہم بھی تیرے مقابلے میں اسی جیسا جادو ضرور لائیں گے، پس تو ہمارے اور اپنے درمیان ایک
وعدے کا وقت مقرر کرلے کہ نہ ہم اس کی خلاف ورزی کریں اور نہ تو، صاف میدان میں مقابلہ
ہو? موسی? نے جواب دیا: زینت اور جشن کے دن کا وعدہ ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے جمع
ہوجائیں?“ (ط?ہ?: 59-56/20)
اللہ تعالی? فرعون کی بدنصیبی، جہالت اور حماقت کا ذکر کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ اس نے اللہ کی آیات کو جھٹلایا اورتکبر کی وجہ سے ان کو ماننے سے انکار کیا اور موسی? علیہ السلام سے کہا: تونے جو معجزے پیش کیے ہیں یہ جادو کے ہتھکنڈے ہیں? ایسے شعبدوں کے ساتھ ہم بھی تیرا مقابلہ کرسکتے ہیں? پھر موسی? علیہ السلام سے مطالبہ کیا کہ آپ ایک دن مقابلے کا وقت مقرر کرلیں?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.