قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

کے ذریعے سے ملنے والے حکم کی تعمیل کی? ایک دن انہوں نے موسی? علیہ السلام کے صندوق کو دریا میں ڈالا، لیکن اس کی رسی باندھنا بھول گئیں? صندوق دریائے نیل کے پانی میں بہتا چلا گیا، حتی? کہ فرعون کے محل کے پاس سے گزرا تو فرعون کے لوگوں نے اس کو اُٹھا لیا?
ارشاد باری تعالی? ہے: ”آخر کاریہی بچہ ان کا دشمن ہوا اور ان کے رنج کا باعث بنا? کچھ شک نہیں
کہ فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر تھے ہی خطا کار?“

حضرت موسی? علیہ السلام فرعون کے محل میں

مفسرین بیان کرتے ہیں کہ ”لونڈیوں نے دریا میں بہتا ہوا صندوق نکال لیالیکن اسے کھولنے کی جرا?ت نہ کی? بلکہ اسے فرعون کی ملکہ ”آسیہ“ کے سامنے پیش کردیا? آسیہ (علیھاالسلام) کا نسب یوں ہے: آسیہ بنت مزاحم بن عبید بن ریان بن ولید? یہ ریان بن ولید وہی ہے جو حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے میں مصر کا بادشاہ تھا? بعض حضرات کی رائے ہے کہ آسیہ علیھاالسلام بنی اسرائیل ہی سے تعلق رکھتی تھیں اور حضرت موسی? علیہ السلام کے قبیلے میں سے تھیں? بعض کہتے ہیںکہ وہ آپ کی پھوپھی تھیں? (واللہ اعلم)
حضرت آسیہ علیھاالسلام کی عظمت و مقام کے بارے میں روایات حضرت مریم علیھاالسلام کے واقعہ میں ذکر کی جائیں گی کیونکہ یہ دونوں خواتین جنت میں رسول اللہ? کی ازواج مطہرات میں شامل ہوں گی?
حضرت آسیہ علیھاالسلام نے جب صندوق کھولا اور کپڑا ہٹایا تو موسی? علیہ السلام کا چہرہ انوار نبوت سے روشن نظر آیا? جب ان کی نظر آپ کے چہرہ اقدس پر پڑی تو ان کے دل میں آپ کی شدید محبت پیدا ہوگئی? جب فرعون آیا تو بولا: ”یہ کیا ہے؟“ اور اسے ذبح کر دینے کا حکم دے دیا? حضرت آسیہ علیھاالسلام نے مزاحمت کرتے ہوئے فرمایا: ”یہ تو میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے?“ فرعون نے کہا: ”تیرے لیے تو ہے، میرے لیے نہیں?“ زبان کی کہی ہوئی بات حقیقت بن جایا کرتی ہے?
آسیہ علیھاالسلام نے کہا تھا: ”بہت ممکن ہے یہ ہمیں کوئی فائدہ پہنچائے?“ اللہ تعالی? نے انہیں وہ فائدہ عطا فرما دیا جس کی انہوں نے امید ظاہر کی تھی? دنیا میں یہ فائدہ کہ انہیں آپ کی وجہ سے ہدایت نصیب ہوئی اور آخرت میں یہ کہ آپ کی وجہ سے انہیں جنت میں ٹھکانا مل گیا? انہوں نے فرعون سے کہا: ”یا ہم اسے اپنا بیٹا ہی بنالیں?“ انہوں نے آپ کو اس لیے منہ بولا بیٹا بنا لیا کہ ان کے ہاں اولاد نہیں ہوتی تھی? اللہ تعالی? نے فرمایا: ”اور وہ لوگ (انجام سے) بے خبر تھے?“ انہیں معلوم نہ تھا کہ اللہ نے ان کے ہاتھوں موسی? علیہ السلام کو پانی سے نکلوا کر فرعون اور اس کی افواج کو تباہ کرنے کا بندوبست کردیا ہے? حوالہ سابق
اہل کتاب کے بیان کے مطابق موسی? علیہ السلام کو دریا سے نکالنے والی فرعون کی بیٹی ”دربتہ“ تھی? ان کے ہاں فرعون کی بیوی کا کوئی ذکر نہیں? یہ ان سے اللہ کی کتاب (تورات) میں غلطی ہوئی ہے?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.