قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

اللہ تعالی? کے بارے میں اور اس کے رسولوں کے بارے میں کثیر تعداد میں واضح طور پر غلط بیانیاں موجود ہیں? اللہ تعالی? نے سورہ? انبیاءمیں فرمایا:
”اور ہم نے موسی? اور ہارون کو (ہدایت و گمراہی میں) فرق کردینے والی اور (سرتاپا) روشنی اور
نصیحت (کی کتاب) عطا کی? اور وہ پرہیزگاروں کے لیے یاد دہانی ہے جو بن دیکھے اپنے
پروردگار سے ڈرتے ہیںاور قیامت کا خوف بھی رکھتے ہیں اور یہ مبارک نصیحت ہے جسے ہم نے
نازل فرمایا ہے? تو کیا تم اس کا انکار کرتے ہو؟“ (الا?نبیائ: 50-48/21)
سورہ? قصص میں ارشاد ہے:
”پھر جب اُن کے پاس ہماری طرف سے حق آ پہنچا تو کہنے لگے کہ جیسی (نشانیاں) موسی? کو ملی
تھیں، ویسی اس کو کیوں نہیں ملیں؟ کیا جو (نشانیاں) پہلے موسی? کو دی گئی تھیں، انہوں نے اُن کا
انکار نہیں کیا؟ کہنے لگے کہ دونوں جادو گر ہیں ایک دوسرے کے موافق? اور بولے کہ ہم سب کے
منکر ہیں? کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو تم اللہ کے پاس سے کوئی کتاب لے آؤ جو ان دونوں (کتابوں)
سے بڑھ کر ہدایت کرنے والی ہو‘ تاکہ میں بھی اس کی پیروی کروں?“
(القصص: 49'48/28)
یعنی اللہ تعالی? نے دونوں کتابوں (تورات اور قرآن مجید) کی بھی تعریف کی ہے اور دونوں رسولوں (حضرت موسی? علیہ السلام اور حضرت محمد?) کی بھی تعریف کی ہے? جنوں نے بھی اپنی قوم سے یہی کہا تھا:
”ہم نے یقینا وہ کتاب سنی ہے جو موسی? کے بعد نازل کی گئی ہے?“ (الا?حقاف: 30/46)
خلاصہ کلام یہ ہے کہ حضرت موسی? علیہ السلام کی شریعت ایک عظیم شریعت تھی اور آپ کی امت ایک کثیر تعداد پر مشتمل تھی جس میں بہت سے انبیائ، علمائ، عابد، زاہد، دانشمند، بادشاہ، وزیر، سردار اور بڑے لوگ پیدا ہوئے? لیکن وہ لوگ بعد میں اس شرف و منزلت کے حامل نہ رہے? جب انہوں نے اپنی شریعت میں تبدیلیاں کرلیں تو اللہ نے ان کی صورتیں تبدیل کر کے انہیں بندروں اور خنزیروں کی شکل دے دی? ان پر اور بھی بے شمار مصیبتیں اور آفتیں نازل ہوئیں جن کی تفصیل طوالت کا باعث ہے? ہم ان کے اہم واقعات اختصار سے بیان کریں گے? [اِن± شَآئَ اللّ?ہ]

حضرت موسی? علیہ السلام کا حلیہ مبارک
اور ان کا حج کعبہ

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ رسول اللہ? وادی? ازرق سے گزرے تو فرمایا: ”یہ کون سی وادی ہے؟“ صحابہ رضی اللہ عنھُم نے کہا: وادی? ازرق ہے? فرمایا: ”(میری نظروں کے سامنے وہ منظر آگیا ہے) گویا میں موسی? علیہ السلام کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ گھاٹی سے نیچے اُتر رہے ہیں اور اللہ کے سامنے گڑ گڑاتے ہوئے بلند آواز سے [لَبَّی±ک] پکار رہے ہیں?“ (پھر آپ چلتے رہے) حتی? کہ جب

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.